Imam se pehle ruku or sajdah Krna

By Arshanakhtar 43 views 6 hours ago
نماز میں امام سے پہلے سجدہ کرنا درست نہیں ہے۔ اگر کوئی مقتدی (نمازی جو امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو) امام سے پہلے سجدے میں چلا جائے، تو یہ مکروہ ہے اور بعض صورتوں میں نماز کے باطل ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ دلائل اور وضاحت: 1. حدیث: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "إنما جُعل الإمام ليؤتم به، فإذا كبر فكبروا، وإذا ركع فاركعوا، وإذا سجد فاسجدوا..." (صحیح بخاری و مسلم) ترجمہ: "امام اس لیے مقرر کیا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی کہو، جب رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، اور جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو۔" 2. فقہی حکم: اگر مقتدی عمداً (جان بوجھ کر) امام سے پہلے سجدہ کرتا ہے، تو اس کی نماز فاسد ہو سکتی ہے۔ اگر بھول سے ایسا ہو جائے تو سجدہ سہو واجب ہو گا، اگرچہ امام کے پیچھے مقتدی سجدہ سہو نہیں کرتا، لیکن احتیاط یہی ہے کہ وہ امام کے ساتھ مل کر عمل کرے۔ خلاصہ: نماز میں امام سے پہلے سجدہ کرنا جائز نہیں۔ مقتدی کو چاہیے کہ امام کی پیروی کرے اور اُس کے بعد سجدہ کرے۔ امام کے عمل کو دیکھ کر اس کی اقتداء کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کو کوئی خاص صورت یا مسئلہ درپیش ہے تو وہ بھی بتائیں، تاکہ تفصیل سے وضاحت کر سکوں۔
Latest Videos About Us FAQ Terms of Service Copyright Cookie Privacy Contact
© 2025 Febspot. All Rights Reserved.